ایران کے سپریم مذہبی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ یہ بات ملک کے مفاد میں ہے کہ وہ مذاکرات اور میزائل دونوں کو اہمیت دے. انہوں نے کہا ہے کہ وہ لوگ غلط ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ ایران کا مستقبل میزائلوں میں نہیں بلکہ مذاکرات میں ہے۔
مذہبی رہنما نے ٹوئٹ کیا ہے کہ "مذاکرات کرتے وقت ہمیں مضبوط ہونا چاہیے اور اس طرح سے بات چیت کرنا چاہیے جس سے ہمیں دھوکے نہ ہو. موجودہ حالات کو
دیکھ کر لگتا ہے کہ ہمیں میزائل اور مذاکرات دونوں کو اہمیت دینا چاہیے. یہ ملک کے مفاد میں ہے۔
ان کا یہ بیان وقت میں سامنے آيا ہے جب ایران نے درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے باليسٹك میزائل شہاب -3 کا تجربہ کیا ہے. ایران کے مسئلے پر غور کے لیے امریکہ، فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے سلامتی کونسل کے اجلاس کا مطالبہ کیا ہے. ان ملکوں کا کہنا ہے کہ ایران کی یہ کارروائی عدم استحکام پیدا کر سکتی ہے۔